Naqabil E Faramosh Waqia Essay in Urdu (PDF Download)

If You need Naqabil E Faramosh Waqia Essay in Urdu For all classes(1 to 12) then you are in the right place so click and read the blog.

Here I will provide you Naqabil E Faramosh Waqia Essay in Urdu.

Naqabil E Faramosh Waqia Essay in Urdu For Class (1,2,3,4,5,6,7,8,9,10,11,12)

ناقابلِ فراموش واقعہ کا مطلب ہے کوئی واقعہ جو دل میں بس جائے اور کبھی بھی فراموش نہ ہو۔ یہ واقعہ عموماً بہت پر جوش و خروش ہوتا ہے جس سے آپ دور دور تک اثرات محسوس کر سکتے ہیں۔

میرے پاس بھی ایک ناقابلِ فراموش واقعہ ہے جسے میں کبھی بھول نہیں سکتا۔ وہ واقعہ تقریباً پندرہ سال پہلے کا ہے۔ میں اس وقت دہلی میں پڑھتا تھا اور ہمارے آٹھویں کلاس کے استاد نے ہمیں ہماری مشق کے لیے ایک مشہور نگار کے کہانی کے بارے میں بتایا۔ وہ کہانی “چند تاروں کے لئے” تھی۔

کہانی کے مطابق، ایک بچہ بہت ہی حساس اور نازک تعلقات والے تھے۔ ایک دن اس بچے نے اپنے والد سے پوچھا کہ وہ اُس کی پسند کیا کرتے ہیں؟ اس کی والدہ نے اُسے ایک چھوٹا سا تار دیا اور کہا کہ وہ اسے اُس دن اُس کے پسندیدہ رنگ میں رنگے گا۔ لیکن والدہ نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ کسی بھی وجہ سے اس تار کو کہیں بھی کھو دیتا ہے تو وہ کبھی بھی مزیدہ تار نہیں پائے گا۔

میری استاد نے اُس کہانی کو پڑھ کر کہ

کر ہمیں ایک مشق دیا کہ ہمیں بھی اپنے زندگی کے نقشے پر ایک چھوٹا سا نشان لگانا ہوگا جو ہمارے لیے بہت اہم ہو۔ ہمارے استاد نے ہمیں بتایا کہ ہم اس نشان کو ہر وقت اپنے پاس رکھیں اور اس کی یاد میں رہیں۔

میں نے اس مشق کو پورا کرنے کے بعد اس نشان کو اپنے دل میں چھپا لیا اور بھول گیا۔ لیکن کچھ دنوں بعد، میں ایک مقابلہ میں شرکت کرنے گیا اور اپنے لکھنے کے آلے بھول کر اُنہیں اپنے کلاس میں چھوڑ آیا۔

مقابلے کے بعد جب میں کلاس واپس گیا تو میرے لکھنے کے آلے نہیں تھے۔ مجھے بہت افسوس ہوا اور میں نے اپنی پوچھ بوچھ کے ساتھ کلاس سے باہر جانے لگا۔ جب میں کلاس کے باہر پہنچا تو مجھے پتا چلا کہ میں نے اپنے پاس وہ نشان رکھا تھا جسے میرے استاد نے مجھے دیا تھا۔ میں نے جلدی سے اپنے کلاس میں داخل ہو کر اپنے لکھنے کے آلوں کو دیکھا تو اُنہیں پائے۔

اس واقعے نے مجھے بہت سیکھ دیا۔ میں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ زندگی میں کبھی کچھ بھول نہیں جانا چاہیے، بلکہ ہمیں اپنے لکھے ہوئے نقشے کے ساتھ رہنا چاہیے۔ اگر ہم اپنے لکھے ہوئے نقشے سے گم ہوجائیں تو ہماری زندگی بھٹک جاتی ہے اور ہم اپنے لکھے ہوئے مقاصد تک نہیں پہنچ پاتے۔

اس واقعے نے میری زندگی میں ایک اہم تبدیلی لائی۔ میں نے اپنی زندگی میں بہت کچھ حاصل کیا ہے، لیکن اب میں ہر مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنے لکھے ہوئے نقشے کو سب سے اہم سمجھتا ہوں۔

میں آپ سب سے یہی نصیحت دوں گا کہ اپنے لکھے ہوئے نقشے سے کبھی بھی نہیں بھٹکنا چاہیے۔ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے، ہمیں اپنے نقشے کے ساتھ رہنا چاہیے اور ہر وقت اس کی یاد میں رہنا چاہیے۔

یہ واقعہ مجھے یہ بھی سیکھایا کہ کسی کے چہرے پر جواب نہیں دینا چاہئے۔ ہمیں کبھی نہیں پتا کہ دوسرے شخص کی زندگی میں کونسی مشکلات ہیں یا کیا وہ کسی بڑے روز کا سامنا کر رہے ہیں۔

اس واقعے سے مجھے یہ بھی سیکھ ملا کہ ہمارے پاس کم وقت ہونے کی صورت میں بھی دوسروں کو ہمارا وقت دینا چاہیے۔ کبھی بھی اپنے آپ کو بزرگوں یا کسی بڑے شخص سے بے احترامی نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وہ ہمیشہ ہمیں کچھ نہ کچھ سیکھا سکتے ہیں۔

میں امید کرتا ہوں کہ میرا تجربہ آپ کے لئے بھی ایک سبق آموز ہوگا اور آپ کو میری نصیحتوں سے فائدہ بھی ہوگا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top