If You need Liaquat Ali Khan Essay in Urdu For all classes(1 to 12) then you are in the right place so click and read the blog.
Here i will provide you Liaquat Ali Khan Essay in Urdu.
Liaquat Ali Khan Essay in Urdu (PDF Download)
میرے پاس لیاقت علی خان کے بارے میں ایک مضمون ہے۔ میں آپ کو اس کے بارے میں بتانے کی کوشش کروں گا۔
لیاقت علی خان پاکستان کے پہلے وزیراعظم تھے۔ وہ 1 اکتوبر 1895 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ بڑے اہل خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد کا نام نواب راہت علی خان تھا جو بھارتی مسلم لیگ کے فعال رہنما تھے۔
لیاقت علی خان نے اپنی تعلیم مومبئی اور انگلینڈ سے حاصل کی۔ انہوں نے وکلا کا کیریر چننا اور بعد میں وہ سیاست داخل ہوئے۔ لیاقت علی خان مسلم لیگ کے سابق ناظم اعظم بھی رہے۔
لیاقت علی خان پاکستان کے بنیادی معاہدے کے متعلق بھی سرگرم تھے۔ وہ مطالبہ کرتے تھے کہ مسلمانوں کو ایک آزاد ریاست کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کو پاکستان کی تشکیل کے حوالے سے رہنمائی بھی کی۔1947
میں پاکستان کی تشکیل کے بعد لیاقت علی خان پاکستان کے پہلے وزیراعظم بنے۔ انہوں نے خوبصورت طریقہ کار کے ذریعے پاکستان کی ترقی میں کامیابی حاصل کی۔ ان کی حکومت میں زراعت، تجارت اور صنعت کی ترقی کی جا چکی ت
انہوں نے ایک بہت بڑے آئینہ برطانیہ کی زیر نگرانی میں ایک اہم سلسلہ آغاز کیا جس کو “پاکستان کے لئے آئینہ” کہا جاتا تھا۔ اس سلسلے کے تحت ایک سیریز کا اجرا کیا گیا جس کے تحت مختلف مضامین پر تقاریر دی جاتی تھیں۔ یہ سلسلہ موجودہ پاکستان کی تاریخ کی روشنی میں ایک اہم کارکردگی رکھتا ہے۔
لیاقت علی خان نے پاکستان کو دنیا کے مختلف ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے آئیں جرمنی، امریکہ، روس، انڈونیشیا اور ایران کے ساتھ تعلقات قائم کیے۔
لیاقت علی خان کا ایک بہت بڑا خدمت خلق اس کے بعد ہوئی جب انہوں نے “ریاستی ذمہ داری” کا پروگرام چلایا جس کے تحت دولت کی خدمات متعلقہ حکومتوں کے ذریعے لوگوں تک پہنچائی جاتی تھیں۔ انہوں نے عوام کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے اپنی طرف سے مزید کوششیں کیں۔1948
میں لیاقت علی خان کو اللہ کے پیارے بندوں کے ہاتھوں قتل کردیا گیا جس نے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ وہ شہید کا درجہ حاصل کرنے والے پاکستان کے بہترین سیاستدانوں میں سے ایک تھے۔ ان کے قتل کے بعد پاکستان کی سیاست میں بہت بڑی خلا شروع ہوگئی۔ لیکن لیاقت علی خان کی مقبولیت اور خدمات کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاکستان کے ایک بزرگ شخصیت تھے جنہوں نے قوم کی خدمت کی۔
یہ تو کچھ ان کے حیات و خدمات کی خلاصہ تھا۔ لیاقت علی خان ایک ایسے شخصیت تھے جن کی شخصیت اور کامیابیوں سے ہر شخص متاثر ہوتا ہے۔ انہیں یاد کرنا اور ان کی خدمات کو یاد رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
ان کے قتل کے بعد بھی ان کے نام اور ان کی خدمات کو یاد رکھنے کیلئے دنیا بھر میں مختلف مقامات پر ان کے ناموں کے نشانات کی درج کیے گئے ہیں۔ ان کی یادگاریوں کو سرمایہ بنانے کیلئے اسی طرح ان کے مزاروں کی تعمیر کی جاتی ہے۔
ایسے شخصیات کی یادگاریوں کو یاد رکھنا اور ان کی خدمات کو جاری رکھنا آج کی دور میں بہت ضروری ہے۔ ہمیں ان کے خدمات کا احترام کرنا چاہئے اور ان کے کاموں کو جاری رکھنا چاہئے۔ اسی طرح آئینہ لیاقت علی خان کو آج بھی پاکستان کی تاریخ کا اہم سلسلہ تصور کیا جاتا ہے۔
لیاقت علی خان کے مرنے کے بعد بھی ان کی فکر کی جاتی رہی۔ ان کے بارے میں کتابیں لکھی گئیں اور انہیں ایک ایسی شخصیت قرار دیا جس کی ذمہ داری پاکستان کی تاریخ کی اہم ترین اور سرخرو ہے۔ انہوں نے پاکستان کو خودراہنمائی کے راستے پر لے جانے کا اہم کردار ادا کیا۔
ان کے نام پر پاکستان کے مختلف شہروں میں کئی ادارے، جمعیتیں اور کالجوں کا نام ہے۔ انہوں نے اسلامی نظریات کے مطابق پاکستان کی بنیادیں رکھیں۔